Tahzeeb hafi
بعد میں مجھ سے نہ کہنا گھر پلٹنا ٹھیک ہے
ویسے سننے میں یہی آیا ہے رستہ ٹھیک ہے
اس جہان ِخاک میں ہر شے کو ہے آخر زوال
اس کا مطلب سوکھ جاتا ہے تو دریا ٹھیک ہے
ذہن تک تسلیم کر لیتا ہے اُس کی برتری
آنکھ تک تصدیق کر دیتی ہے بندہ ٹھیک ہے
شاخ سے پتا گرے، بارش رکے، بادل چھٹیں
میں ہی تو سب کچھ غلط کرتا ہوں اچھا ٹھیک ہے
اُس کے آنسو قبر تک پیچھا نہ چھوڑیں گے مرا
میں اگر مر جاؤں اُس کا دھیان رکھنا، ٹھیک ہے؟
اک تری آواز سننے کے لیے زندہ ہیں ہم
تو ہی جب خاموش ہو جائے تو پھر کیا ٹھیک ہے
تہذیب حافی
بچھڑ کر اُس کا دل لگ بھی گیا تو کیا لگے گا
وہ تھک جائے گا اور میرے گلے سے آ لگےگا
میں مشکل میں تمہارے کام آؤں یا نہ آؤں
مجھے آواز دے لینا تمہیں اچھا لگے گا
میں جس کوشش سے اس کو بھول جانے میں لگا ہوں
زیادہ بھی اگر لگ جائے گا تو ہفتہ لگے گا
میرے ہاتھوں سے لگ کر پھول مٹی ہو رہے ہیں
میری آنکھوں سے دریا دیکھنا، صحرا لگے گا
میرا دشمن سنا ہے کل سے بھوکا لڑ رہا ہے
یہ پہلا تیر اُس کو ناشتے میں جا لگے گا
کئی دن اُس کے بھی صحراؤں میں گذرے ہیں حافی
سو اس نسبت سے آئینہ ہمارا کیا لگے گا۔۔؟
تازہ غزل
قدم رکھتا ہے جب رستوں پہ یار آ ہستہ آہستہ
تو چھٹ جاتا ہے سب گردو غبار آ ہستہ آہستہ
بھری آنکھوں سے ہو کے دل میں جانا سہل تھوڑی ہے
چڑھے دریاؤں کو کرتے ہیں پار آہستہ آہستہ
نظر آتا ہے تو یوں دیکھتا جاتا ہوں میں اُس کو
کہ چل پڑتا ہے جیسے کاروبار آہستہ آہستہ
ْاِدھر کچھ عورتیں دروازوں پر دوڑی ہوئی آئیں
اُدھر گھوڑوں سے اترے شہسوار آہستہ آہستہ
کسی دن کار خارنہ ء غزل میں کام نکلے گا
پلٹ آئیں گے سب بے روزگار آ ہستہ آہستہ
تیرا پیکر خدا نے بھی تو فرصت میں بنایا تھا
بنائے گا ترے زیور سنار آہستہ آہستہ
مِری گوشہ نشیںنی ایک دن بازار دیکھے گی
ضرورت کر رہی ہے بے قرار آہستہ آہستہ
تہذیب حافی
Qadam rakhta hai jab raston pe yar aahista aahista
Tu chatt jata hai sab gard o ghubar aahista aahista
Bhari aankhon se ho k dil me jana sehl thori haiii
Charhay dariyaon ko kartay hain paar aahista aahista
Nazar ata hai tu youn daikhta jata Hon main us ko
Keh chal parta hai jesay karobar aahista aahista
Idhar khuch auraten darwazon Par daori hoi aaeen
Udhar ghoron se utray shahsawaar aahista aahista
Kisi din karkhaana e ghazal me kaaam niklay ga
Palat aaen ge sabb be rozgaar aaahista aaahista
Tera paikar khuda ne bhi tu fursat me banaya tha
Teray zaiwar banaay ga sunnaar aahista aahista
Meri gosha nasheeeni aik din baazaar daikhay gi
Zarorat kar rahi hai be qaraar aahista aahista
Tehzeeb Haafi
غزل
مجھ سے مت پوچھو اس شخص میں کیا اچھا ہے
اچھے اچھوں سے مجھے میرا بُرا اچھا ہے
نہ جانے مجھ سے کیسے محبت میں کوئی جیت گیا
یہ نہ کہہ دینا کہ بستر میں بڑا اچھا ہے
اب مزید اس سے یہ رشتہ نہیں رکھا جاتا
جس سے کہ ایک شخص کا پردہ نہیں رکھا جاتا
ایک تو بس میں نہیں کہ تجھ سے محبت نہ کروں
اور دوسرا ہاتھ بھی ہلکا نہیں رکھا جاتا
💔🥀❤
0 Comments