Tahzeeb hafi latest poetry

 Tahzeeb hafi


بعد میں مجھ سے نہ کہنا گھر پلٹنا ٹھیک ہے 

ویسے سننے میں یہی آیا ہے رستہ ٹھیک ہے 


اس جہان ِخاک میں ہر شے کو ہے آخر زوال

اس کا مطلب سوکھ جاتا ہے تو دریا ٹھیک ہے 


ذہن تک تسلیم کر لیتا ہے اُس کی برتری 

آنکھ تک تصدیق کر دیتی ہے بندہ ٹھیک ہے 


شاخ سے پتا گرے، بارش رکے، بادل چھٹیں 

میں ہی تو سب کچھ غلط کرتا ہوں اچھا ٹھیک ہے 


اُس کے آنسو قبر تک پیچھا نہ چھوڑیں گے مرا 

میں اگر مر جاؤں اُس کا دھیان رکھنا، ٹھیک ہے؟  


اک تری آواز سننے کے لیے زندہ ہیں ہم 

تو ہی جب خاموش ہو جائے تو پھر کیا ٹھیک ہے


تہذیب حافی 


Tahzeeb hafi latest poetry 


YouTube video Link 🔗
https://youtu.be/C0RUFf1--ac 

Ghazal

بچھڑ کر اُس کا دل لگ بھی گیا تو کیا لگے گا

 وہ تھک جائے گا اور میرے گلے سے آ لگےگا 

میں مشکل میں تمہارے کام آؤں یا نہ آؤں

  مجھے آواز دے لینا تمہیں اچھا لگے گا 

 میں جس کوشش سے اس کو بھول جانے میں لگا ہوں

 زیادہ بھی اگر لگ جائے گا تو ہفتہ لگے گا

  میرے ہاتھوں سے لگ کر پھول مٹی ہو رہے ہیں

  میری آنکھوں سے دریا دیکھنا، صحرا لگے گا

   میرا دشمن سنا ہے کل سے بھوکا لڑ رہا ہے

   یہ پہلا تیر اُس کو ناشتے میں جا لگے گا

 کئی دن اُس کے بھی صحراؤں میں گذرے ہیں حافی 

     سو اس نسبت سے آئینہ ہمارا کیا لگے گا۔۔؟




تازہ غزل 


قدم رکھتا ہے جب رستوں پہ یار آ ہستہ آہستہ

تو چھٹ جاتا ہے سب گردو غبار آ ہستہ آہستہ 


بھری آنکھوں سے ہو کے دل میں جانا سہل تھوڑی ہے

چڑھے دریاؤں کو کرتے ہیں پار آہستہ آہستہ 


نظر آتا ہے تو یوں دیکھتا جاتا ہوں میں اُس کو 

کہ چل پڑتا ہے جیسے کاروبار آہستہ آہستہ 


ْاِدھر کچھ عورتیں دروازوں پر دوڑی ہوئی آئیں 

اُدھر گھوڑوں سے اترے شہسوار آہستہ آہستہ 


کسی دن کار خارنہ ء غزل میں کام نکلے گا

پلٹ آئیں گے سب بے روزگار آ ہستہ آہستہ


تیرا پیکر خدا نے بھی تو فرصت میں بنایا تھا 

بنائے گا ترے زیور سنار آہستہ آہستہ 


مِری گوشہ نشیںنی ایک دن بازار دیکھے گی 

ضرورت کر رہی ہے بے قرار آہستہ آہستہ 


تہذیب حافی 


Qadam rakhta hai jab raston pe yar aahista aahista

Tu chatt jata hai sab gard o ghubar aahista aahista 


Bhari aankhon se ho k dil me jana sehl thori haiii

Charhay dariyaon ko kartay hain paar aahista aahista 


Nazar ata hai tu youn daikhta jata Hon main us ko 

Keh chal parta hai jesay karobar aahista aahista 


Idhar khuch auraten darwazon Par daori hoi aaeen

Udhar ghoron se utray shahsawaar aahista aahista 


Kisi din karkhaana e ghazal me kaaam niklay ga

Palat aaen ge sabb be rozgaar aaahista aaahista 


Tera paikar khuda ne bhi tu fursat me banaya tha 

Teray zaiwar banaay ga sunnaar aahista aahista 


Meri gosha nasheeeni aik din baazaar daikhay gi 

Zarorat kar rahi hai be qaraar aahista aahista 


Tehzeeb Haafi 


غزل 

مجھ سے مت پوچھو اس شخص میں کیا اچھا ہے

اچھے اچھوں سے مجھے میرا بُرا اچھا ہے

نہ جانے مجھ سے کیسے محبت میں کوئی جیت گیا

یہ نہ کہہ دینا کہ بستر میں بڑا اچھا ہے

اب مزید اس سے یہ رشتہ نہیں رکھا جاتا

جس سے کہ ایک شخص کا پردہ نہیں رکھا جاتا

ایک تو بس میں نہیں کہ تجھ سے محبت نہ کروں

اور دوسرا ہاتھ بھی ہلکا نہیں رکھا جاتا

💔🥀❤


Post a Comment

0 Comments